When parents post saying, “my son is badtameez (rude)” or “my daughter is so disrespectful towards everyone!” Or “my son is so aggressive and throws crazy tantrums”… I ask you to REFRAME your questions.
This means describing the behavior that you’re struggling with, instead of labeling the child.
That is, “My son is has been hitting his baby sister a lot lately…” instead of “my son is aggressive”.
This allows us to look for solutions instead of demonizing the child.
Here are some other helpful things to keep in mind to help us reframe our child’s behavior:
View the world from your child’s eyes. In other words, get a new “frame” or view. What is THEIR perspective?
Remember the lens shift… He’s not BEING difficult, he’s HAVING difficulties.
Redefine “respect”; Learning brain science tells us that when kids hit and scream, they’re doing so from their immature brain’s stress response (the fight or flight response). They are not being rude or disrespectful. Maybe they don’t use the best words… but where did they get that vocabulary from? How have we acted when we’ve been mad at them?
Remind yourself that behavior is a SYMPTOM. When we have an illness, we seek to find the cause, not fixate on the symptoms.
Remind yourself that your child’s behavior is hard for you, but it’s harder for them. Their brain is not yet developed enough to know how to problem-solve, how articulate properly, and how to express themselves rationally when upset. BUT YOU DO!
You can turn to other adults for support, to this group, to other FB groups. You can take a break, go get yourself a chai/latte or watch the latest HUM TV drama- all your kid has is YOU, and when we turn on them and make them feel judged… how must that feel for them?
So I’d encourage anyone wanting to post a question to first reframe it. How would your child state the same problems (stated above?)
“My son is not following directions. Yesterday I asked him to… and he did…”
“My daughter is showing a lot of big emotions. Please tell me how I can help her express herself safely…”
“When my son gets mad at his baby sister, he hits her and he’s been getting mad at her more frequently recently..”
Can y’all post a question you’ve had in your mind with this new definition of ‘reframing’? A pretend question is also good.. we need examples!
لیبل کرنا بند کریں اورریفریم (تشکیل نو ) کرناشروع کریں
اپنے سوال کو ریفریم کرنے یعنی اس کی تشکیلِ نو کرنے سے کیا مراد ہے؟
جب لوگ پوسٹ کرتے ہیں کہ
“میرا بیٹا بدتمیز ہے ” یا “ میری بیٹی ہر کسی کے ساتھ بے ادب ہے“ یا “ میرا بیٹا اتنا غصے والا ہے کہ اسے غصے کے دورے پڑتے ہیںـ“
تو میں ان سے کہتی ہوں کہ اپنے سوال کی تشکیلِ نو کریں۔ بجائے بچے پر ٹھپہ لگانے کے وہ رویہ بیان کریں جس سے آپ کو مسئلہ ہے۔
جیسے بجائے یہ کہنے کہ“میرا بیٹا بہت غصے والا ہے“ آپ یہ کیہں گے کہ“ میرا بیٹا کچھ دنوں سے اپنی چھوٹی بہن کو مار رہا ہے۔“
اس طرح سے ہمیں بجائے بچے کو شیطان بنانے کے مسائل کو حل کرنے پر دھیان دینے کا موقع ملتا ہے۔
ذیل میں کچھ چیزیں ہیں جو ریفریم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔
1. دنیا کو اپنے بچے کی آنکھ سے دیکھیں۔ دوسرے الفاظ میں ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ایک نیا زاویہ لیں۔ دیکھیں کہ آپ کے بچے کا نقطہ نظر کیا ہے۔
2. اپنا زاویہ نظر بدلیں۔ یاد رکھیں آپ کا بچہ مشکل پیدا نہیں کر رہا بلکہ اسے مشکل پیش آ رہی ہے۔
3. احترام یا ادب کی تعریف کو پھر سے بیان کریں۔ دماغی سائنس ہمیں یہ بتاتی ہےکہ بچے جب چیختے چلاتے ہیں یا مارتے ہیں تو وہ بدتمیز نہیں ہو رہے ہوتے بلکہ وہ ایک نامکمل دماغ کا پریشانی میں دیا جانے والا ردِ عمل (لڑو یا بھاگو) دے رہے ہوتے ہیں۔ شاید وہ بہترین الفاظ استعمال نہیں کرتے مگر انھوں نے اپنا ذخیرہ الفاظ کہاں سے لیا ہے؟ جب ہم غصہ ہوتے ہیں تو ہم کیا کہتے ہیں؟
4. خود کو یاد دہانی کروائیں کہ کوئی بھی رویہ ایک علامت ہے جسکی ایک وجہ ہے۔ جب ہم بیمار ہوتے ہیں تو بیماری کی وجہ تلاش کرتے ہیں نہ کہ علامتوں کو ٹھیک کرتے ہیں۔
5. خود کو یاد دہانی کروائیں کہ اگر آپ کے بچے کا رویہ آپ کے لئے مشکل ہے تو آپ کے بچے کے لئے مشکل تر ہے۔ آپ کے بچے کا دماغ ابھی اتنا بڑا نہیں ہوا کہ وہ مسائل کا حل تلاش کر سکے، مسئلے کو صحیح طریقے سے بیان کر سکے یا خود کو دلیل کے ساتھ بیان کر سکے مگر آپ کا دماغ یہ سب کر سکتا ہے۔
6. آپ اپنے اردگرد بڑوں کی مدد لے سکتے ہیں۔ اس گروپ کی مدد یا فیس بک پر دوسرے گروپوں کی مدد۔ آپ ایک وقفہ لے سکتے ہیں۔ جائیں چائے یا کافی پیئیں یا ہم ٹی وی کاکوئی ڈرامہ دیکھیں۔ آپ کے بچے کا سب کچھ آپ ہیں جب آپ ان پر غصہ کرتے ہیں یا انکو جج کرتے ہیں تو وہ کیسا محسوس کرتے ہوں گے؟
سو میں ہر سوال کرنے والے سے کہوں گی کہ سوال کرنے سے پہلے اپنے سوال کو ریفریم کریں۔ اگر یہی سوال آپ کا بچہ کرے گا تو وہ اسے کیسے بیان کرے گا۔
“میرا بچہ ہدایات پر عمل نہیں کر رہا۔ کل میں نے اس سے کہا کہ۔۔۔۔۔ تو اس نے کہا۔۔۔۔۔۔“
“میری بیٹی بہت زیادہ جذبات دکھا رہی ہے۔ براہِ مہربانی یہ بتائیں کہ میں کیسے اس کی مدد کر سکتی ہوںتا کہ وہ خود کو محفوظ طریقے سے بیان کر سکے“
“جب میرے بیٹے کو غصہ آتا ہے تو وہ اپنی بہن کو مارتا ہے۔ ان دنوں وہ یہ بہت زیادہ کرنے لگ گیا ہے۔“
کیا آپ لوگ مندرجہ بالا نقعات کی راشنی میں اپنے ذہن کے کسی سوال کی تشکیلِ نو کر سکتے ہیں؟ جھوٹ موٹ کا سوال بھی چلے گا۔ ہمیں مثالیں چاہیئں۔